Tuesday, May 14, 2013

سورة صٓ



 جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں مٹی سے انسان بنانے والا ہوں (۷۱) جب اس کو درست کرلوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا (۷۲) تو تمام فرشتوں نے سجدہ کیا (۷۳) مگر شیطان اکڑ بیٹھا اور کافروں میں ہوگیا (۷۴) الله نے) فرمایا کہ اے ابلیس جس شخص کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا اس کے آگے سجدہ کرنے سے تجھے کس چیز نے منع کیا۔ کیا تو غرور میں آگیا یا اونچے درجے والوں میں تھا؟ (۷۵) بولا کہ میں اس سے بہتر ہوں (کہ )تو نے مجھ کو کو آگ سے پیدا کیا اور اِسے مٹی سے بنایا (۷۶) فرمایا یہاں سے نکل جا تو مردود ہے (۷۷) اور تجھ پر قیامت کے دن تک میری لعنت (پڑتی) رہے گی (۷۸) کہنے لگا کہ میرے پروردگار مجھے اس روز تک کہ لوگ اٹھائے جائیں مہلت دے (۷۹) فرمایا کہ تجھ کو مہلت دی جاتی ہے (۸۰) اس روز تک جس کا وقت مقرر ہے (۸۱) کہنے لگا کہ مجھے تیری عزت کی قسم میں ان سب کو بہکاتا رہوں گا (۸۲) سوا ان کے جو تیرے خالص بندے ہیں (۸۳) فرمایا سچ (ہے) اور میں بھی سچ کہتا ہوں (۸۴) کہ میں تجھ سے اور جو ان میں سے تیری پیروی کریں گے سب سے جہنم کو بھر دوں گا (۸۵)

No comments:

Post a Comment