Tuesday, May 21, 2013

Qasas Law in Islam



  • اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو تم پر قصاص فرض کر دیا گیا ہے مقتولوں کے بارے میں یعنی قاتل کو قتل کیا جائے گا مقتول کے بدلے میں خواہ وہ کوئی بھی کیوں نہ ہو اور کیسا ہی کیوں نہ ہو ف۲ آزاد بدلے آزاد کے اور غلام بدلے غلام کے اور عورت بدلے عورت کے پھر جس کو معاف کر دیا جائے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ بھی تو قاتل سے خون بہا کا مطالبہ کرنا ہے دستور کے مطابق اور پہنچا دینا ہے خون بہا کے اس مال کو اس کے حقدار کے پاس خوبی اور بھلائی کے ساتھ یہ تخفے ہے تمہارے رب مہربان کی جانب سے اور ایک رحمت و مہربانی ف۳ پھر جس نے زیادتی کی اس کے بعد تو اس کے لئے ایک بڑا اور دردناک عذاب ہے ۔۔۔ اور تمہارے لئے قصاص میں زندگی ہے اے عقل مندو تاکہ تم بچو خونریزی اور اس کے بھیانک انجام سے
    [البقرہ ۱۸۶ ۱۸۷]

    تفسیر:

    ۔١ زمانہ جاہلیت میں کوئی نظم اور قانون تو تھا نہیں اس لیے زورآور قبیلے کمزور قبیلوں پر جس طرح چاہتے ظلم کا ارتکاب کر لیتے۔ ایک ظلم کی شکل یہ تھی کہ کسی طاقتور قبیلے کا کوئی مرد قتل ہو جاتا وہ صرف قاتل کو قتل کرنے کے بجائے قاتل کے قبیلے کے کئی مردوں کو بلکہ بسا اوقات پورے قبیلے ہی کو تہس نہس کرنے کی کوشش کرتے اور عورت کے بدلے مرد کو اور غلام کے بدلے آزاد کو قتل کرتے۔ اللہ تعالیٰ نے اس فرق و امتیاز کو ختم کرتے ہوئے کہ جو قاتل ہوگا قصاص (بدلے) میں اسی کو قتل کیا جائے گا۔ جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ قصاص میں قاتل ہی کو قتل کیا جائے۔ (فتح القدیر) مزید دیکھیے سورۃ مائدہ آیت۔٤٥۔
    ۔٢ معافی کی دو سورتیں ہیں ایک بغیر معاوضہ یعنی دیت لئے بغیر محض رضائی الٰہی کے لئے معاف کر دینا دوسری صورت میں قصاص کے بجائے دیت قبول کر لینا اگر یہ دوسری صورت اختیار کی جائے تو کہا جا رہا ہے کہ طالب دیت بھلائی کی پیروی کرے بغیر تنگ کئے اچھے طریقے سے دیت کی ادائیگی کرے۔ اولیائے مقتول نے اس کی جان بخشی کر کے اس پر جو احسان کیا ہے اس کا بدلہ احسان ہی کے ساتھ دے۔
    ۔٣ یہ تخفیف اور رحمت (یعنی قصاص) معافی یا دیت تین صورتیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے خاص تم پر ہوئی ہیں ورنہ اس سے قبل اہل تورات کے لئے قصاص یا معافی تھی دیت نہیں تھی اور اہل انجیل (عیسائیوں) میں صرف معافی ہی تھی قصاص تھا نہ دیت (ابن کثیر)
    ١٧٨۔٤ قبول دیت یا اخذ دیت کے بعد قتل بھی کر دے تو یہ سرکشی اور زیادتی ہے جس کی سزا اسے دنیا اور آخرت میں بھگتنی ہو گی۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کیا یہ وحشیانہ قانون ہے کہ خونی درندے عزتوں کے لٹیرے کھلے عام دندناتے کھلے عام پھرتے رہیں ۔۔۔ (مغربی قانون) یا یہ وحشیانہ قانون ہے کہ خونی زانی کو کھلے عام قتل کیا جائے ۔۔اور چور ڈکیٹ کو کھلے عام ہاتھ کاٹا جائے ۔۔۔

    اگر کسی کو قانون کا موازنہ کرنا ہو تو سعودیہ عرب کے اس قانون کا موازنہ امریکہ اور پاکستان سے کر کے دیکھ لے ۔۔ اور اسٹیٹیسٹکس (شماریات) بیورو سے جرائم کے انداراج کا موازنہ کرلیں ۔۔۔ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائیگا ۔۔۔Qasas Law in Islam

Enhanced by Zemanta

No comments:

Post a Comment