Sunday, June 2, 2013

AlQuran: Muslim womens keep their eyes down

بسم الله الرحمن الرحیم

اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور وہ دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنا سنگار ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپ یا شوہروں کے باپ یا اپنے بیٹے یا شوہروں کے بیٹے یا اپنے بھائی یا اپنے بھتیجے یا اپنے بھانجے یا اپنے دین کی عورتیں یا اپنی کنیزیں جو اپنے ہاتھ کی مِلک ہوں یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے مرد نہ ہوں یا وہ بچّے جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں اور زمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چُھپا ہوا سنگار اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 31
...

تفسیر ابن کثیر:- شان نزول:- مروی ہے کہ اسما بنت مرثد رضی اللہ عنہ کا مکان بنو حارثہ کے محلے میں تھا ان کے پاس عورتیں آتی تھیں اور دستور کے مطابق اپنے پیروں کے ذیور سینے اور بال کھولے ہوئے آیا کرتی تھیں حضرت اسماء نے کہا یہ کیسی بری بات ہے اس پر یہ آئیتیں اتری کہ مسلمان عورتوں کو بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھنی چاہیے سوا اپنے خاوند کے کسی کو بہ نظر شہوت نہ دیکھنا چاہیے

تفسیر کنز الایمان:- حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ابو عبیدہ بن جراح کو لکھا تھا کہ کُفّار اہلِ کتاب کی عورتوں کو مسلمان عورتوں کے ساتھ حمّام میں داخل ہونے سے منع کریں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ مسلمہ عورت کو کافِرہ عورت کے سامنے اپنا بدن کھولنا جائز نہیں ۔ مسئلہ : عورت اپنے غلام سے بھی مِثل اجنبی کے پردہ کرے ۔ (مدارک و غیرہ)

حُرّہ کا تمام بدن عورت ہے ، شوہر اور مَحرم کے سوا اور کسی کے لئے اس کے کسی حصّہ کا دیکھنا بے ضرورت جائز نہیں اور معالجہ وغیرہ کی ضرورت سے قدرِ ضرورت جائز ہے ۔ (تفسیرِ احمدی)
Enhanced by Zemanta

No comments:

Post a Comment